خواتین کے مخصوص مسائل

حیض کا خون ایک دفعہ دکھائی دینے کے بعد کچھ دیر بند ہونے کی صورت میں نماز کا حکم*

فتوی نمبر :
89
| تاریخ :
0000-00-00
طہارت و نجاست / پاکی و ناپاکی کے احکام / خواتین کے مخصوص مسائل

حیض کا خون ایک دفعہ دکھائی دینے کے بعد کچھ دیر بند ہونے کی صورت میں نماز کا حکم*

السلام علیکم
میں نے یہ مسئلہ پوچھنا ہے کہ جب عورت ماہواری آجائے پھر بند ہو جائے تو درمیان کتنے گھنٹے یا کتنے دن تک انتظار کرنا ہوگا کہ ایسا نہ ہو دوبارہ ماہواری آجائے یا فورا نماز شروع کرے
مثال کے طور پر آج صبح ماہواری کے اثرات دیکھائے دیئے پھر دوپہر کو نہیں دیکھائے دیئے تو کیا نماز شروع کیا جائے یا ایک دو دن یا کچھ گھنٹے انتظار کیا جائے

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

الجواب باسم ملہم بالصواب

واضح رہے کہ اگر عورت کی عادت متعین ہے اورخون عادت کے مطابق نظر آیا تو تین دن تک انتظار کرے گی پھر اگر تین دن، تین رات خون آیا تویہ حیض شمار کیا جائے گا اور اس دوران نماز وغیرہ معاف ہے اور اگر تین دن سے کم خون آیا تو یہ استحاضہ (بیماری)کاخون ہوگا، اس دوران جو نماز نہیں پڑھی گئی ہیں، ان کی قضا لازم ہوگی اور اگر خون خلافِ عادت آیا تو پھر بھی حکم یہی ہے، لیکن اس دوران نماز پڑھنے اور نہ پڑھنے کا اختیار ہے۔

حوالہ جات

دلائل:*

*الھندیة: (36/1- 40، ط: دار الفکر)*
النصاب أقل الحيض ثلاثة أيام وثلاث ليال في ظاهر الرواية. هكذا في التبيين وأكثره عشرة أيام ولياليها....لو رأت الدم بعد أكثر الحيض والنفاس في أقل مدة الطهر فما رأت بعد الأكثر إن كانت مبتدأة وبعد العادة إن كانت معتادة استحاضة وكذا ما نقص عن أقل الحيض وكذا ما رأته الكبيرة جدا والصغيرة جدا. هكذا في المحيط....فإن رأت بين طهرين تامين دما لا على عادتها بالزيادة أو النقصان أو بالتقدم والتأخر أو بهما معا انتقلت العادة إلى أيام دمها حقيقيا كان الدم أو حكميا هذا إذا لم يجاوز العشرة فإن جاوزها فمعروفتها حيض وما رأت على غيرها استحاضة فلا تنتقل العادة هكذا في محيط السرخسي.

*الشامیة:(294/1،ط:دارالفکر )*
قوله وتغتسل وتصلي)أي في آخرالوقت المستحب،وتأخيره اليه واجب ه‍ذا أما في صورة الإنقطاع لتمام العادة فإنه مستحب كما في النهاية والبدائع وغيره‍ما (قوله احتياطا)علة للأفعال الثلاثة (قوله وإن لعادته‍ا)وكذا لو كانت مبتدأة درر(قوله حل في الحال)؛لأنه لا إغتسال عليها لعدم الخطاب ،فإن أسلمت بعد الإنقطاع لا تتغير الأحكام ،وتمامه في البحر (قوله حتى تغتسل)قدعلمت أنه يستحب لها تأخيره إلى آخر الوقت المستحب دون المكروه..

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعہ حنفیہ (نعمان بن ثابت) اورنگی ٹاؤن،کراچی

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 89کی تصدیق کریں
10
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • عورت کو غسل دینے کا طریقہ

    یونیکوڈ   خواتین کے مخصوص مسائل 0
  • چالیس دن یا زائد میں نفاس کا خون بند ہونا

    یونیکوڈ   خواتین کے مخصوص مسائل 0
  • حیض کا خون ایک دفعہ دکھائی دینے کے بعد کچھ دیر بند ہونے کی صورت میں نماز کا حکم*

    یونیکوڈ   خواتین کے مخصوص مسائل 0
  • دورانِ حمل آنے والے خون کا حکم

    یونیکوڈ   خواتین کے مخصوص مسائل 0
  • کمبوڈ ،وغیرہ پر لگے پیشاب کا حکم

    یونیکوڈ   خواتین کے مخصوص مسائل 0
  • بچے کی ولادت کے بعد جماع کا حکم

    یونیکوڈ   خواتین کے مخصوص مسائل 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات