مفتیان اکرام اس مسئلہ کی رہنماٸ کرےصبح کی جماعت کھڑی ہواور دوسری رکعت ہو کوٸ شخص سنت پڑھنا چا ہتا ہو تواسکو کتنی مہلت ہے کہ وہ اپنی سنت پورا کرےیعنی دوسری رکعت جانے سے پھلے یارکوع جانے سےپھلےیا سجدے جانے سے پہلے
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ احادیث میں فجر کی سنتوں کی تاكید اور فضیلت دیگر سنتوں کی بنسبت بہت زیادہ وارد ہوئی ہے ،اس لیے جب تک امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ ملنے کی امید ہوتوفجرکی سنتیں ادا کی جائیں۔
دلائل:
شرح معاني الآثار:(رقم الحديث،1782،ط:عالم الکتب)
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تتركوا ركعتي الفجر وإن طردتكم الخيل."
الدرالمختار: (1/ 377،ط:دارالفکر)
(وكذا يكره تطوع عند إقامة صلاة مكتوبة) أي إقامة إمام مذهبه لحديث إذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة» (إلا سنة فجر إن لم يخف فوت جماعتها) ولو بإدراك تشهدها، فإن خاف تركها أصلا.
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
دار الافتاء جامعہ حنفیہ کراچی