زیب و زینت

مرد کے لیے انگوٹھی پہننے کا حکم

فتوی نمبر :
630
| تاریخ :
0000-00-00
آداب / آداب زندگی / زیب و زینت

مرد کے لیے انگوٹھی پہننے کا حکم

ایک مرد کے لیے ایسی انگوٹھی پہننا جس میں ایک سے زیادہ نگ ہوں ، یا ایک ہی نگ والی دو تین انگوٹھیاں پہننا کیسا ہے اور اگر کسی نے اس طرح کی انگوٹھیاں پہن رکھی ہوں تواس کے نماز کا کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ مرد کے لیےصرف چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے،جس کا وزن ساڑھے چار ماشے یعنی۴گرام،۳۷۴ملی گرام (4.374gm)سے زیادہ نہ ہو اور اس میں ایک نگ لگا ہو،لہذا ایک سے زائد نگ والی انگوٹھی پہنناجائز نہیں ۔
اسی طرح ایک سے زیادہ انگوٹھیاں بھی نہیں پہننا چاہیے ،کیونکہ رسول اللہ ﷺکے عمل سے ایک انگوٹھی پہننا ثابت ہے،تاہم اگر کسی نے ایک سے زائد انگوٹھی پہن کر نماز پڑھی تو نماز کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گی۔

حوالہ جات

الهندية:(5/ 335، ط:دارالفكر)
وإنما يجوز التختم بالفضة إذا كان على هيئة خاتم الرجال أما إذا كان على هيئة خاتم النساء بأن يكون له ‌فصان أو ثلاثة يكره استعماله للرجال .

الشامية : (6/ 362، ط:دارالفكر)
إنما يجوز ‌التختم ‌بالفضة لو على هيئة خاتم الرجال أما لو له فصان أو أكثر حرم .

اشعة اللمعات للشيخ عبدالحق:(6/331،ط:انتشارات فاروق اعظم)
وَلَا تُتِمَّهُ مِثْقَالاً : و این بیان اولی و احسن است زیرا که اصل در ذهب و فضه حرمت و کراهت است پس از قدر ضرورت زیاده نباید و هم از این جهت پوشیدن دو انگشتری و زیاده بر آن مکروه است و لیکن ساختن انگشتری های متعدد مکروه نیست اگر به نوبت بپوشد.

الموسوعة الفقهية الكويتية: (11/ 28،ط: دارالسلاسل)
اختلف الفقهاء في حكم تعدد خواتم الرجل:
فنص المالكية على أنه لا يباح للرجل أكثرمن خاتم واحد، فإن تعدد الخاتم حرم ولو كان في حدود الوزن المباح شرعا. واختلف فقهاء الشافعية في تعدد الخاتم، ونقل صاحب مغني المحتاج جانبا من هذا الخلاف في قوله: وفي الروضة وأصلها: ولو اتخذ الرجل خواتيم كثيرة ليلبس الواحد منها بعد الواحد جاز، فظاهره الجواز في الاتخاذ دون اللبس، وفيه خلاف مشهور، والذي ينبغي اعتماده فيه أنه جائز ما لم يؤد إلى سرف.
وقال الحنابلة: لو اتخذ الرجل لنفسه عدة خواتيم، فالأظهر جوازه إن لم يخرج عن العادة، والأظهر جواز لبس الرجل خاتمين فأكثر جميعا إن لم يخرج عن العادة.
ولم نجد كلاما للحنفية في هذه المسألة.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 630کی تصدیق کریں
18
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • مردوں کےلیے ہاتھوں پر مہندی لگانا

    یونیکوڈ   زیب و زینت 1
  • عورت کے لیے ہاتھ، پاؤں کے بال صاف کرنا

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • مجاہدکے لیے سیاہ خضاب کا استعمال

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • مرد کے لیے انگوٹھی پہننے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • کسی شخص کا داڑھی میں کٹنگ کے بعد آئینہ میں دیکھ کر یہ کہنا کہ میں خوبصورت لگ رہا ہوں۔

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • بال کٹوانے اور رکھنے کا سنت طریقہ

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • زیرِ ناف بال چالیس دن تک نہ کاٹنے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • استعمال زيت الحية والنمل لازالة الشعر

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • مرد کے لیے انگوٹھی پہننے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • عورت کے لیے بجنے والے زیورات کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • آنکھوں میں لینز لگانا

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • عورت کے لیے لوہے کی انگوٹھی پہننے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • الکوحل ملے ہوئے صابن اور شیمپو کا استعمال

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • آرٹیفیشل انگوٹھی پہننے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • مصنوعی بال لگانے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
  • چہرے کی خوبصورتی کے لیے انجکشن لگانے کا حکم

    یونیکوڈ   زیب و زینت 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات