السلام علیکم
مرحا نام کا مطلب کیا ھے؟ اور کیا یہ نام رکھنا صحیح ھے؟
واضح رہے کہ اسلامی تعلیمات میں اچھے اور بامعنی نام رکھنے کی تاکید کی گئی ہے، مِرحا (میم کے زیر کے ساتھ) یہ لفظ درست نہیں، درست لفظ مَرَحا (میم کے زبر کر ساتھ) ہے،جس کا مطلب تکبر کرنا ہے، جو ناپسندیدہ صفت ہے، لہٰذا یہ نام رکھنا جائز نہیں۔
مَرحٰی / مَرحیٰ (را ساکن، الف مقصورہ کے ساتھ) اس کا ایک معنی اترانا، جبکہ دوسرا معنی خوشی سے جھومنا یا چکی کا پاٹ کے ہے،اگرچہ بعض معانی درست ہیں، لیکن غلط فہمی کا احتمال ہونے کی وجہ سے یہ نام بھی رکھنا مناسب نہیں، تاہم بہتر ہے کہ صحابیات کے ناموں پر بچیوں کے نام رکھے جائیں ۔
سنن أبي داود:(7/ 303،رقم الحديث:4948،ط: دار الرسالة العالمية)*
عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إنكم تدعون يوم القيامة باسمائكم وأسماء آبائكم، فاحسنوا أسماءكم".
*تاج العروس:(114/7،ط: دارإحياءالتراث)*
(و) مَرِحَ مَرَحًا: (نَشِطَ) . فِي (الصِّحَاح) و(الْمِصْبَاح): المَرَحُ: شِدَّة الفَرَحِ، والنَّشاط حتّى يُجاوِزَ قَدْرَه، (و) مَرِحَ مَرَحًا، إِذَا خَفَّ، قَالَه ابْن الأَثير. وأَمْرَحَه غيرُه. (وَالِاسْم) مرَاحٌ، (ككِتَاب، وَهُوَ مَرِحٌ)، ككَتِف (ومِرِّيحٌ، كسكِّين، مِنْ) قَوْم (مَرْحَى ومَرَاحَى)، كِلَاهُمَا جمْع مَرِحٍ، (ومِرِّيحينَ)، جمْع مِرِّيح، وَلَا يُكسَّر.
(وفرَسٌ مِمْرَحٌ ومِمْراحٌ) بكسرهما (ومَرُوحٌ)، كصَبورٍ: نَشِيطٌ، (و) قد (أَمْرَحَهُ الكَلأُ)، وناقَةٌ مِمْرَاحٌ ومَرُوحٌ، كذالك، قَالَ:
تَطْوِي الفَلاَ بمَرُوحٍ لَحمُهازِيَم
وَقَالَ الأَعشى يَصف نَاقَة:
مَرِحَتْ حُرَّةً كقَنطَرةِ الرو
مي تَفْرِى الهَجِيرَ بالإِرْقالِ.
*المحكم والمحيط الاعظم:(341/3،ط: دار الكتب العلمية)*
المَرَحُ شدَّة الْفَرح حَتَّى يُجَاوز قدره. وَقيل: المَرَحُ التَّبَخْتُر والاختيال. وَفِي التَّنْزِيل: (ولَا تَمشيِ فِي الأْرضِ مَرَحا) أَي متبخترا مختالا. وَقيل: المَرَحُ الأشر والبطر، وَمِنْه قَوْله تَعَالَى: (بِمَا كُنْتُم تَفرحون فِي الأرْضِ بِغيرِ الحقِّ وَبِمَا كُنْتُم تَمرحونَ) . مَرِحَ مَرَحا ومِرَاحا. وَرجل مَرِحٌ من قوم مَرْحَى ومَرَاحَي، ومِرّيحٌ من قوم مِرّيحينَ، وَلَا يكسر ومِرِحَ مَرَحا،.....ومَرْحى، كلمة تقال للرامي إِذا أصَاب.