قرآن خوانی

سورۂ ملک کی تلاوت کا افضل وقت

فتوی نمبر :
316
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / نوافل عبادات / قرآن خوانی

سورۂ ملک کی تلاوت کا افضل وقت

السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ سورۃ الملک مغرب کے نماز کے بعد پڑھنا زیادہ افضل ہے یا عشاء کے نماز کے بعد؟اور اگر کوئی بندہ سورۃ الملک رات کو سوتے وقت زبانی پڑھے بغیر وضو کے تو اس کا کیا حکم ہے؟رہنمائ فرمائیں جزاک اللہ

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ احادیثِ مبارکہ سے یہ بات ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سونے سے پہلے سورۃ الملک اور سورۃ السجدہ کی تلاوت کا اہتمام فرماتے تھے۔ چونکہ سونا عشا کی نماز کے بعد ہوتا ہے، اس لیے ان سورتوں کی تلاوت کا مناسب وقت عشا کے بعد اور سونے سے پہلے ہے، البتہ اگر کوئی مغرب کے بعد بھی پڑھ لے تو جائز ہے، کیونکہ سورہ ملک کی شفاعت والی احادیث میں وقت کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ الم تنزیل السجدہ اور تبارَک الذی بيده الملك کو سونے سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔
قرآن کریم کی زبانی تلاوت چونکہ بغیر وضو کے بھی جائز ہے، لہذا سورہ ملک بھی بغیر وضو کے پڑھ سکتے ہیں ۔

حوالہ جات

سنن الترمذی:(17/5،رقم الحدیث:2892،ط:دارالغرب الاسلامی)
حدثنا هريم بن مسعر،قال:حدثنا الفضيل بن عياض،عن ليث،عن أبي الزبير،عن جابر : «أن النبي ﷺ كان لا ينام حتى يقرأ ﴿الم تنزيل﴾، و﴿تبارك الذي بيده الملك﴾».

سنن ابن ماجه:(703/4،رقم الحديث:3786،ط: دار الرسالة العالمية)
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا أبو أسامة، عن شعبة، عن قتادة، عن عباس الجشمي عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ قال: «إن سورة في القرآن ثلاثون آية، شفعت لصاحبها حتى غفر له: ﴿تبارك الذي بيده الملك﴾».

المعجم الكبير للطبراني:(131/9،رقم الحديث:8651،ط:مكتبة ابن تيمية)
حدثنا إسحاق بن إبراهيم، عن عبد الرزاق، عن الثوري، عن عاصم بن أبي النجود، عن زر بن حبيش، عن ابن مسعود، قال: «يؤتى الرجل في قبره فيؤتى رجلاه فيقولان: ليس لكم على ما قبلنا من سبيل كان يقرأ علينا سورة الملك، ثم يؤتى جوفه فيقول: ليس لكم علي سبيل قد كان وعى في سورة الملك، ثم يؤتى من رأسه فيقول: ليس لكم على ما قبلي سبيل كان يقرأ في سورة الملك»، قال عبد الله: «فهي المانعة تمنع عذاب القبر، وهي في التوراة هذه سورة الملك من قرأها في ليلة أكثر وأطيب».

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 316کی تصدیق کریں
23
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • مسجد میں قرآن کریم پڑھانا

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
  • قرآن خوانی کا حکم

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
  • ختم قرآن کے موقع پر سورہ ناس کے بعد سورہ بقرہ کی ابتدائی آیات مفلحون تک پڑھنا

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
  • سورۂ ملک کی تلاوت کا افضل وقت

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
  • تروایح میں ختم قرآن کے موقع پر کھانا کھلانا، شیرینی تقسیم کرنا

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
  • قرآن خوانی کی شرعی حیثیت

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
  • سجدۂ تلاوت کے لیے سلام کاحکم

    یونیکوڈ   قرآن خوانی 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات