سوال : مفتی صاحب ! ہم نے سنا ہے کہ بیٹی کو ڈھائی سال اور بیٹے کو دو سال دودھ پلانا چاہیے کیا یہ بات درست ہے ؟
واضح رہے کہ بیٹا ہو یا بیٹی، شریعت نے دونوں کے لیے دودھ پلانے کی ایک ہی مدت مقرر کی ہے، اس میں کسی قسم کا فرق نہیں رکھا گیا،نیز دودھ پلانے کی مدت مفتیٰ بہ قول کے مطابق دو سال ہے ۔
القرآن الکریم :(البقرة: 233)
وَٱلۡوَٰلِدَٰتُ يُرۡضِعۡنَ أَوۡلَٰدَهُنَّ حَوۡلَيۡنِ كَامِلَيۡنِۖ لِمَنۡ أَرَادَ أَن يُتِمَّ ٱلرَّضَاعَةَۚ
السنن الكبرى للبيهقي: (7/ 761 ، رقم الحديث :15668ط: دارالكتب العلمية)
عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: " لا رضاع إلا ما كان في الحولين