کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ برائی سے بچنے کے لیے شادی کرلیں تو مرتے دم تک بیوی کو ساتھ رکھیں یا کچھ وقت کے بعد چھوڑ دیں اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟
واضح رہے کہ نکاح دیگر معاملات کی طرح ایک عقد ہے جو دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول سے لازم ہوجاتا ہے اور جب تک فسخ نکاح کے اسباب میں سے کوئی سبب نہ پایا جائے اس وقت تک نکاح برقرار رہتا ہے،البتہ بلاوجہ اپنی بیوی کو طلاق دینا درست نہیں ہے ۔
سنن أبي داود:( رقم الحديث:2178 ،ط: دار الرسالة العالمية)
عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أبغض الحلال إلى الله تعالى الطلاق.
الدر المختار:(3/51، ط: دار الفکر)
وبطل نكاح متعة ومؤقت) وإن جهلت المدة أو طالت في الاصح، وليس منه ما لو نكحها على أن يطلقها بعد شهر أو نوى مكثه معها مدة معينة .