کیا فرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد کی کمیٹی نے دو طرف سے بجلی کی لائن لے رکھی ہے جب کہ میٹر ایک لگاہوا ہے اگر ایک طرف کی بجلی چلی جائے تو دوسری لائن کو جوڑ دیتے ہیں
شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے ؟کیا مسجد میں استعمال ہونے والی بجلی جائز ہے؟ یا دولائنوں کے لیے دو میٹر لگانے ہوں گے ؟
اگر محکمہ بجلی کی طرف سے اجازت دی گئی ہو تو جائز ہے ۔
مشكاة المصابيح:(2/ 889، رقم الحديث : 2946 -[9]،ط: المكتب الإسلامي )
وعن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ألا تظلموا ألا لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه .
الجوهرة النيرة :(1/ 285، ط: المطبعة الخيرية )
لأن تصرف الإنسان في مال غيره لا يجوز إلا بإذن أو ولاية.
شرح المجلة:(١/٦١ ، ط:دارالكتب )
لايجوز لاحد ان يتصرف في ملك الغير بغير اذنه .