احکام حج

باوجود وسعت کے حج میں تاخیر کرنا

فتوی نمبر :
519
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / حج و عمرہ / احکام حج

باوجود وسعت کے حج میں تاخیر کرنا

ایک آدمی پر حج فرض ہوگیا لیکن وہ حج پر نہ جاسکا پھر حالات بدل گئے اور اس کے پاس جانے کی استطاعت باقی نہیں رہی تو اب حج ادا کرنا اب بھی اس کے ذمہ لازم ہے یا غریب ہونے کی وجہ سے حج کی فرضیت ساقط ہوگئی ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ باوجود استطاعت کے حج ادا نہ کرنے کی وجہ سے وہ شخص گناہ گار ہوگا اور اگر دوبارہ مالی وسعت آگئی تو اس پر حج فرض ہوگا ۔

حوالہ جات

سنن الترمذي:(2/ 166، رقم الحديث : 812، ط: دار الغرب الإسلامي )
عن علي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من ملك زادا وراحلة تبلغه إلى بيت الله ولم يحج فلا عليه ‌أن ‌يموت ‌يهوديا أو نصرانيا، وذلك أن الله يقول في كتابه: {ولله على الناس حج البيت من استطاع إليه سبيلا}.

الموسوعة الفقهية : (17/ 24، ط: وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية )
اختلفوا في وجوب الحج عند تحقق الشروط ‌هل ‌هو ‌على ‌الفور أو على التراخي؟ . ذهب أبو حنيفة في أصح الروايتين عنه وأبو يوسف ومالك في الراجح عنه وأحمد (1) إلى أنه يجب على الفور، فمن تحقق فرض الحج عليه في عام فأخره يكون آثما، وإذا أداه بعد ذلك كان أداء لا قضاء، وارتفع الإثم.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 519کی تصدیق کریں
8
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • منیٰ ،مزدلفہ اور عرفات میں قصر کا حکم

    یونیکوڈ   احکام حج 0
  • حکومتی اجازت کے بغیر حج کرنا

    یونیکوڈ   احکام حج 0
  • باوجود وسعت کے حج میں تاخیر کرنا

    یونیکوڈ   احکام حج 0
  • نابالغ بچہ حج کرے تو بلوغت کے بعد حج کی فرضیت کا حکم

    یونیکوڈ   احکام حج 0
  • حج وعمرہ کے دم والے جانور کا خود ذبح کرنا ضروری نہیں

    یونیکوڈ   احکام حج 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات