حلالہ اور طلاق مغلظہ

حیض کی حالت میں تین طلاقیں دینے کے بعد رجوع کے لیے غیر مقلد بننا

فتوی نمبر :
412
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام طلاق / حلالہ اور طلاق مغلظہ

حیض کی حالت میں تین طلاقیں دینے کے بعد رجوع کے لیے غیر مقلد بننا

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، محترم مفتیان عظام!
سوال یہ ہے کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایام حیض میں ایک ساتھ تین طلاقیں دے دیں، پھر مسئلہ پوچھا تو اس کو بتایا گیا کہ اب کوئی گنجائش نہیں ہے آپ لوگوں کے ساتھ رہنے کی، واضح مسئلہ ہے، لیکن وہ شخص اہل حدیث مسلک کے مفتیوں سے فتویٰ لیتا ہے تو وہ اجازت دے رہے ہیں، وہ آدمی کہتا ہے میں اپنا مسلک تبدیل کرکے اہل حدیث بننا چاہتا ہوں۔ تو ایسے شخص کا کیا حکم ہے؟ کیا مسلک تبدیل کر سکتا ہے، یا مسلک تبدیلی کے خوف سے کوئی گنجائش نکل سکتی ہے، اگر کوئی گنجائش نہیں اور وہ اہل حدیث بن جاتا ہے تو اس کے ساتھ تعلقات وغیرہ کا کیا حکم ہے؟ نیز اس کے اس فعل پر مذمت کی جائے گی، یا اس کے حال پر چھوڑا جائے گا؟ کیااس طرح مرد وعورت کا ازدواجی تعلقات قائم کرنا صریح زنا کہلائے گا؟ براہِ کرم ایسے شخص کے بارے میں مکمل تفصیلی حکم سے آگاہ فرماکر عنداللہ ماجور وعندالناس مشکور ہوں۔ جزاکم اللہ واحسن الجزاء

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ اگر شوہر حالتِ حیض میں بیوی کو طلاق دے تو طلاق واقع ہو جاتی ہے، لیکن ایسا کرنا گناہ ہے، پوچھی گئی صورت میں تین طلاق دی جا چکی ہیں، اس لیے نکاح ختم ہو گیا اور حرمتِ مغلظہ قائم ہو گئی، اب نہ رجوع ممکن ہے اور نہ دوبارہ نکاح کی اجازت، بیوی عدت گزارنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے، اس شوہر کے ساتھ بغیر حلالہ شرعیہ کے رہنا زنا ہے، جوکہ حرام ہے۔
دین اتباع کا نام ہے خواہش پرستی یا سہولت پسندی کی اجازت نہیں، سلف صالحین کے اجماع کے مطابق احکامِ شرع پر عمل کے لیے ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک امام کی تقلید لازم ہے اور ایک امام کو اختیار کرنے کے بعد ہر مسئلے میں اسی کی پیروی لازم ہے۔
واضح رہے کہ ایسے شخص کے ساتھ تعلقات رکھنے میں کوئی حرج نہیں، البتہ اسے تنبیہ کی جائے، تاکہ وہ اس سے باز آئے۔

حوالہ جات

القرآن الکریم:(البقرۃ: 230:2)*
فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنۢ بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُۗ فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَآ أَن يَتَرَاجَعَآ إِن ظَنَّآ أَن يُقِيمَا حُدُودَ ٱللَّهِۗ وَتِلْكَ حُدُودُ ٱللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ .

*الشامية:(80/4،ط: دارالفكر)*
مطلب فيما إذا ارتحل إلى غير مذهبه (قوله ارتحل إلى مذهب الشافعي يعزر) أي إذا كان ارتحاله لا لغرض محمود شرعا، لما في التتارخانية: حكي أن رجلا من أصحاب أبي حنيفة خطب إلى رجل من أصحاب الحديث ابنته في عهد أبي بكر الجوزجاني فأبى إلا أن يترك مذهبه فيقرأ خلف الإمام، ويرفع يديه عند الانحطاط ونحو ذلك فأجابه فزوجه، فقال الشيخ بعدما سئل عن هذه وأطرق رأسه: النكاح جائز ولكن أخاف عليه أن يذهب إيمانه وقت النزع؛ لأنه استخف بمذهبه الذي هو حق عنده وتركه لأجل جيفة منتنة، ولو أن رجلا برئ من مذهبه باجتهاد وضح له كان محمودا مأجورا.أما انتقال غيره من غير دليل بل لما يرغب من عرض الدنيا وشهوتها فهو المذموم الآثم المستوجب للتأديب والتعزير لارتكابه المنكر في الدين واستخفافه بدينه ومذهبه اهـ ملخصا.

*العنايةشرح الهداية:(177/4،ط: دارالفكر)*
(وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة أو ثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها) والأصل فيه قوله تعالى ﴿فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره﴾

*عقد الجيد فى احكام الإجتهاد والتقليد:(13/1المطبعة السلفية)*
قال رسول الله ﷺ اتبعوا السواد الأعظم ولما اندرست المذاهب الحقة إلا هذه الأربعة كان اتباعها اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنها خروجا عن السواد الأعظم.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 412کی تصدیق کریں
19
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • حالت حمل میں طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   حلالہ اور طلاق مغلظہ 0
  • نشہ کی حالت میں طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   حلالہ اور طلاق مغلظہ 0
  • حیض کی حالت میں تین طلاقیں دینے کے بعد رجوع کے لیے غیر مقلد بننا

    یونیکوڈ   حلالہ اور طلاق مغلظہ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات