حلالہ اور طلاق مغلظہ

حالت حمل میں طلاق کا حکم

فتوی نمبر :
191
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام طلاق / حلالہ اور طلاق مغلظہ

حالت حمل میں طلاق کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حامل عورت کو طلاق ہو جاتی ہے یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ حاملہ کو طلاق دینے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے۔

حوالہ جات

صحيح مسلم:(رقم الحديث:1471،ط:دار طوق النجاۃ)
عن ابن عمر « أنه طلق امرأته وهي حائض، فذكر ذلك عمر للنبي ﷺ، فقال: مره فليراجعها، ثم ليطلقها طاهرا أو حاملا.

سنن الدار القطني:(رقم الحدیث :3890،ط:مؤسسة الرسالة)
عن ابن عباس , يقول: " الطلاق على أربعة وجوه , وجهان حلال ووجهان حرام، فأما الحلال: فأن يطلقها طاهرا عن غير جماع , وأن يطلقها حاملا مستبينا ، وأما الحرام فأن يطلقها وهي حائض ، أو يطلقها حين يجامعها لا تدري أشتمل الرحم على ولد أم لا؟.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 191کی تصدیق کریں
24
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • حالت حمل میں طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   حلالہ اور طلاق مغلظہ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات