سوال :
جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو ایک کان میں اذان دینا ضروری ہے یا دونوں کانوں میں؟
واضح رہے کہ جب بچہ پیدا ہو تو سنت عمل ہے کہ دائیں کان میں اذان دی جائے اور بائیں کان میں اقامت، یہی طریقہ روایات سے ثابت ہے، صرف ایک کان میں اذان دینا کافی نہیں ہے ۔
سنن الترمذي:(175/3،رقم الحديث:1514،ط: دارالغرب الإسلامي)
حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا يحيى بن سعيد وعبد الرحمن بن مهدي قالا: أخبرنا سفيان ، عن عاصم بن عبيد الله، عن عبيد الله بن أبي رافع ، عن أبيه قال: «رأيت رسول الله ﷺ أذن في أذن الحسن بن علي» حين ولدته فاطمة بالصلاة.هذا حديث حسن صحيح.
شرح السنة للبغوي:(273/3،ط: المكتب الاسلامي)
روي أن عمر بن عبد العزيز كان يؤذن في اليمنى ويقيم في اليسرى إذا ولد الصبي.
والدین کا طلاق کے بعد پیدا ہونے والے بچہ کی پرورش سے انکار اور بچہ گود لینے والے کا ولدیت میں اپنا نام لکھوانے کا حکم
یونیکوڈ پرورش و تربیت 0