بدعات جنائز

میت کے لیے پانی گرم کرنے اور پیٹ پر چھری رکھنے کا حکم

فتوی نمبر :
373
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / جنائز / بدعات جنائز

میت کے لیے پانی گرم کرنے اور پیٹ پر چھری رکھنے کا حکم

السلام علیکم
عرض یہ ہے کہ عوام میں یہ مشہور ہیں کہ میت کے لیے پانی آگ پر گرم کیا جائے گا راڈ پر نہیں یہ صحیح ہے کہ نہیں ؟اور میت کے پیٹ پر پھولنے کی صورت میں چھری رکھتے ہیں یہ صحیح ہے کہ نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ میت کو غسل دیتے وقت پانی گرم کرنا مستحب ہے، پانی چاہے آگ پر گرم کیا جائے یا ہیٹر، راڈ یا کسی بھی جدید ذریعے سے، جائز ہے، کیونکہ شریعت نے صرف پانی کے پاک ہونے کی شرط رکھی ہے، پانی گرم ہونا ضروری نہیں،لہٰذا یہ کہنا کہ پانی صرف آگ پر ہی گرم کیا جائے اور راڈ یا ہیٹر پر گرم نہ کیا جائے، محض ایک غلط فہمی ہے، شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں۔
اسی طرح بعض لوگ میت کے پیٹ پر چھری یا لوہے کی کوئی چیز رکھتے ہیں تاکہ پیٹ نہ پھولے، یہ عمل بھی شریعت میں ثابت نہیں، لہٰذا ایسی باتوں سے احتراز کرنا چاہیے۔

حوالہ جات

الشامية:(196/2،ط: دارالفكر)
(ويصب عليه ماء مغلى بسدر) ورق النبق (أو حرض) بضم فسكون الأشنان (إن تيسر، وإلا فماء خالص) مغلى (ويغسل رأسه ولحيته بالخطمي) نبت بالعراق (إن وجد وإلا فبالصابون ونحوه) هذا لو كان بهما شعر حتى لو كان أمرد أو أجرد لا يفعل.

البحر الرائق:(185/2،ط: دارالكتب العلمية)
قوله وصب عليه ماء مغلي بسدر أو حرض) مبالغة في التنظيف؛ لأن تسخين الماء كذلك مما يزيد في تحقيق المطلوب فكان مطلوبا شرعا وما يظن مانعا، وهو كون سخونته توجب انحلاله في الباطن فيكثر.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 373کی تصدیق کریں
23
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • میت کے لیے پانی گرم کرنے اور پیٹ پر چھری رکھنے کا حکم

    یونیکوڈ   بدعات جنائز 0
  • میت کا چہرہ دیکھنے کا حکم

    یونیکوڈ   بدعات جنائز 0
  • میت کا چالیسواں کرنا

    یونیکوڈ   بدعات جنائز 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات