کھانے پینے کے آداب

کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر چہرے پر ملنا

فتوی نمبر :
353
| تاریخ :
0000-00-00
آداب / آداب زندگی / کھانے پینے کے آداب

کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر چہرے پر ملنا

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ایک ساتھی ہیں وہ اپنے ہر عمل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتا ہے اب کل اس نے کھانا کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر چہرے پر ملے اور کہا کہ آپ علیہ السلام کھانا کھانے کے بعد اس طرح کیا کرتے تھے کیا اس طرح کی کوئی بات آپ علیہ السلام سے ثابت ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ کھانے کے بعد حضور اقدس ﷺ کا ہاتھ دھونا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے اور یہ عمل نہ صرف پاکی اور صفائی کا ذریعہ، بلکہ برکت کا باعث بھی ہے، البتہ کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر چہرے پر مَلنا جناب رسول اللہ ﷺ سے ثابت نہیں،لہذا اس عمل کی نسبت جناب رسول اللہ ﷺ کی طرف کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فقر وفاقہ کی وجہ سےکھانے کى چکناہٹ کو بازوؤں اور پاؤں پر ملا کرتے تھے،جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’جب ہمیں ایسا کھانا میسر آتا جو آگ پر لگا ہوا ہوتا تو ہمارے پاس ہاتھوں کو پونچھنے کے لیے کوئى رومال وغیرہ نہیں ہوتا تھا، چنانچہ ہمارے بازو اور ہمارے پاؤں ہى ہمارے لیے رومال کا کام دیتے تھے، ہم اس چکناہٹ کو ہاتھوں اور پاؤں پر مل کر صاف کر کے نماز پڑھ لیا کرتے تھے اور ہاتھ نہیں دھوتے تھے۔‘‘ (صحیح بخارى: حدیث نمبر: 5457)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں آتا ہے کہ بسا اوقات کھانا کھانے کے بعد اپنے ہاتھ پاؤں پر صاف کرلیتے اور فرماتے یہ عمر اور آل عمر کا رومال ہے ۔
اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ کھانے کے بعد ہاتھوں کو دھوئے بغیر چہرے پر مَلنا یا پاؤں کے تلووں سے پونچھنا جائز ہے،لیکن اس کو سنت سمجھنا اور اس کی نسبت رسول اللہ ﷺ کی طرف کرنا درست نہیں۔

حوالہ جات

صحيح البخاري: (7/ 82،رقم الحديث: دار طوق النجاة)*
عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما: أنه سأله عن الوضوء مما مست النار، فقال: لا، قد كنا زمان النبي صلى الله عليه وسلم لا نجد مثل ذلك من الطعام إلا قليلا، فإذا نحن وجدناه ‌لم ‌يكن ‌لنا ‌مناديل إلا أكفنا وسواعدنا وأقدامنا، ثم نصلي ولا نتوضأ.

*سنن الترمذي: (425/3، رقم الحديث: 1846، ط: دار الغرب الإسلامي)*
عن سلمان قال: «قرأت في التوراة أن بركة الطعام الوضوء بعده، فذكرت ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فأخبرته بما قرأت في التوراة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: بركة الطعام الوضوء قبله» والوضوء بعده.

*الطبقات الكبرى: (3/ 296 .ط : مكتبة الخانجي)*
عن السائب بن يزيد قال: ربما تعشيت عند عمر بن الخطاب فيأكل الخبز واللحم ‌ثم ‌يمسح ‌يده ‌على ‌قدمه ثم يقول: هذا منديل عمر وآل عمر.

*مرقاۃ المفاتیح:(2713/7،ط: دارالفکر)*
(وعن سلمان) أي الفارسي رضي الله تعالى عنه (قال قرأت في التوراة) أي قبل الإسلام (أن بركة الطعام) بفتح أن ويجوز كسرها (الوضوء) أي غسل اليدين والفم من الزهومة إطلاقا للكل على الجزء مجازا أو بناء على المعنى اللغوي والعرفي (بعده) أي بعد أكل الطعام (فذكرت) أي ذلك كما في نسخة، وهو رواية الترمذي أي المقروء المذكور (للنبي ﷺ) وزاد الترمذي بقوله: "وأخبرته بما قرأت في التوراة"، وهو عطف تفسيري، ويمكن أن يكون المراد بقوله: فذكرت، أي سألت هل بركة الطعام الوضوء بعده، والحال أني أخبرته بما قرأته في التوراة من الاختصار على تقييد الوضوء بما بعده، ("فقال رسول الله ﷺ: بركة الطعام الوضوء قبله") تكريما له (والوضوء بعده) إزالة لما لصق، وهذا يحتمل.

*الشامية:(340/6،ط: دارالفكر)*
(قوله وغسل اليدين قبله) لنفي الفقر ولا يمسح يده بالمنديل ليبقى أثر الغسل وبعده لنفي اللمم ويمسحها ليزول أثر الطعام، وجاء أنه بركة الطعام.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 353کی تصدیق کریں
28
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • کھانے کے دوران نعت یا گانا سننا

    یونیکوڈ   کھانے پینے کے آداب 0
  • رات کے وقت پیاز کھانے كا حكم

    یونیکوڈ   کھانے پینے کے آداب 0
  • کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر چہرے پر ملنا

    یونیکوڈ   کھانے پینے کے آداب 0
  • مرغی کا کھانے ثبوت

    یونیکوڈ   کھانے پینے کے آداب 0
  • کھانے کے بعد ہاتھ دھوئے بغیر چہرے پر ملنا

    یونیکوڈ   کھانے پینے کے آداب 0
  • حالت جنابت میں کھانا کھانے کے لیے بسم اللہ پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   کھانے پینے کے آداب 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات