احرام کے مسائل

جدہ جانے والے کے لیے احرام باندھنے کی جگہ

فتوی نمبر :
855
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / حج و عمرہ / احرام کے مسائل

جدہ جانے والے کے لیے احرام باندھنے کی جگہ

مفتی صاحب!
ہم جدہ پہنچ چکے ہیں، احرام کہاں سے باندھیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ پاکستان سے جدہ براہِ راست عمرہ کے ارادے سے جانے والوں پر کراچی سے احرام باندھنا لازم نہیں، بلکہ میقات سے پہلے احرام باندھنا واجب ہے، ہوائی جہاز سے جانے والوں کی میقات قرن المنازل ہے اور جہاز جدہ پہنچنے سے پہلے ہی میقات سے ہوکر گزرتا ہے، اس لیے چاہیے کہ عمرہ یا حج پر جانے والا جہاز کے عملے سے معلوم کر کے میقات سے پہلے ہی نیت کر کے احرام باندھ لے۔
پوچھی گئی صورت میں اگر آپ کا شروع ہی سے عمرہ کا ارادہ تھا تو بغیر احرام کے میقات سے گزر جانے کی وجہ سے آپ پر دم لازم ہے، البتہ اگر آپ صرف جدہ جانے کے ارادے سے گئے، وہاں سے عمرہ کی نیت کی تو دم لازم نہیں، لہذا اگر اب آپ جدہ سے عمرہ کے لیے جانا چاہتے ہیں تو جدہ ہی سے عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کے لیے روانہ ہو جائیں۔

حوالہ جات

*الشامية:(477/2،ط: دارالفكر)*
(قوله أما لو قصد موضعا من الحل إلخ) أي مما بين الميقات والحرم.والمعتبر القصد عند المجاوز لا عند الخروج من بيته كما سيأتي في الجنايات: أي قصدا أوليا كإذا قصده لبيع أو شراء، وأنه إذا فرغ منه يدخل مكة ثانيا إذ لو كان قصده الأولي دخول مكة، ومن ضرورته أن يمر في الحل فلا يحل له.

*بدائع الصنائع:(164/2،ط:دار الكتب العلمية)*
أهل الآفاق، وهم الذين منازلهم خارج المواقيت التي وقت لهم رسول الله ﷺ وهي خمسة، كذا روي في الحديث «أن رسول الله ﷺ وقت لأهل المدينة ذا الحليفة، ولأهل الشام الجحفة، ولأهل نجد قرن، ولأهل اليمن يلملم، ولأهل العراق ذات عرق، وقال: ﷺ هن لأهلهن ولمن مر بهن من غير أهلهن ممن أراد الحج أو العمرة» .

*العناية شرح الهداية:(427/2،ط:دار الفكر)*
(ومن كان داخل الميقات له أن يدخل مكة بغير إحرام لحاجته) لأنه يكثر دخوله مكة، وفي إيجاب الإحرام في كل مرة حرج بين فصار كأهل مكة حيث يباح لهم الخروج منها ثم دخولها بغير إحرام لحاجتهم، بخلاف ما إذا قصد أداء النسك لأنه يتحقق أحيانا فلا حرج (فإن قدم الإحرام على هذه المواقيت جاز) لقوله تعالى ﴿وأتموا الحج والعمرة لله﴾ [البقرة: ١٩٦] وإتمامهما أن يحرم بهما من دويرة أهله، كذا قاله علي وابن مسعود رضي الله عنهما. والأفضل التقديم عليها لأن إتمام الحج مفسر به والمشقة فيه أكثر والتعظيم أوفر.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 855کی تصدیق کریں
7
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • احرام کی حالت میں خوشبودار بسکٹ کھانےکاحکم

    یونیکوڈ   احرام کے مسائل 0
  • جدہ جانے والے کے لیے احرام باندھنے کی جگہ

    یونیکوڈ   احرام کے مسائل 0
  • احرام کی حالت میں چہرےکاپردہ

    یونیکوڈ   احرام کے مسائل 0
  • احرام کی حالت میں چہرےکاپردہ

    یونیکوڈ   احرام کے مسائل 1
...
Related Topics متعلقه موضوعات