نذر یا منت

نذر مان كر كسي اورسے پوری کروانا

فتوی نمبر :
651
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / نوافل عبادات / نذر یا منت

نذر مان كر كسي اورسے پوری کروانا

سوال : اگر کسی نے یہ نذر مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو روزہ رکھوں گا، اب اس کا وہ کام ہوگیا تو کیا کسی اور سے روزہ رکھوا سکتا ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پوچھی گئی صورت میں نذر ماننے والا خود ہی روزہ رکھے گا، کسی اور سے روزہ نہیں رکھوا سکتا، البتہ اگر خود روزہ نہ رکھ سکے تو کفارہ لازم ہوگا، جو قسم کے کفارہ کی طرح ہے ۔

حوالہ جات

القرآن الکریم :[الحج: 29]
وَلۡيُوفُواْ نُذُورَهُمۡ ۔

صحيح مسلم: رقم الحديث :( 1645 ، ط: دار الطباعة العامرة)
عن عقبة بن عامرعن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ‌كفارة ‌النذر، كفارة اليمين.

الفتاوى الهندية: (2/ 65، ط:دارالفكر)
‌من ‌نذر ‌نذرا ‌مطلقا فعليه الوفاء به كذا في الهداية.

المبسوط للسرخسي :(8/ 136، ط :دارالمعرفة )
ووجه قوله الآخر قوله: ‌النذر ‌يمين وكفارته كفارة اليمين.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 651کی تصدیق کریں
11
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • قسم، نذر اور منت میں دل کی نیت کا اعتبار

    یونیکوڈ   نذر یا منت 0
  • نذر کی ہوئی چیز کھانے کا حکم

    یونیکوڈ   نذر یا منت 0
  • نذر كا پورا کرنا

    یونیکوڈ   نذر یا منت 0
  • دو ہزار روزوں کی نذر ماننا

    یونیکوڈ   نذر یا منت 0
  • نذر مان كر كسي اورسے پوری کروانا

    یونیکوڈ   نذر یا منت 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات