میرے ایک دوست ہے ان کا مکتب ہے جس میں لڑکوں اور لڑکیوں کومفت تعلیم دی جاتی ہے جس میں تقریبا ایک سو کے قریب بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں لیکن وہ چندہ وصول کرتا ہے تو کیا یہ جائز ہے ؟
قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں ۔
واضح رہے کہ مدرسہ کے انتظامات یا اخراجات وغیرہ کے لیے چندہ جمع کرنا جائز ہے ۔
الشامية : (6/ 428، ط: دارالفكر)
جلس معلم أو وراق في المسجد، فإن كان يعلم أو يكتب بأجر يكره إلا لضرورة وفي الخلاصة تعليم الصبيان في المسجد لا بأس به .
الهندية: (5/ 321، ط: دارالفكر)
ولو جلس المعلم في المسجد والوراق يكتب، فإن كان المعلم يعلم للحسبة والوراق يكتب لنفسه فلا بأس به؛ لأنه قربة، وإن كان بالأجرة يكره إلا أن يقع لهما الضرورة، كذا في محيط السرخسي.