فسق و فجور

اپنی مدعیٰ کو ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم کی قسم کھانا

فتوی نمبر :
501
| تاریخ :
0000-00-00
معاشرت زندگی / معاشرتی برائیاں / فسق و فجور

اپنی مدعیٰ کو ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم کی قسم کھانا

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم ہاتھ میں لے کر اس کی قسم کھائے تو کیا یہ جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کی قسم کھانا جائز نہیں ہے اور قرآن کریم چونکہ اللہ تعالیٰ کی صفت ہے اور اس کی قسم کھانا معاشرے میں عام بھی ہے
لہذا پوچھی گئی صورت میں قرآن کریم کی قسم کھانے کی اجازت ہے ۔

حوالہ جات

الشامية :(3/ 712، ط:دارالفكر)
ولا يخفى أن ‌الحلف ‌بالقرآن الآن متعارف فيكون يمينا.

الهندية:(2/ 53 ، ط :دارالفكر)
أما في زماننا فيكون يمينا، وبه نأخذ، ونأمر، ونعتقد، ونعتمد، وقال: محمد بن مقاتل الرازي ‌لو ‌حلف ‌بالقرآن قال: يكون يمينا .

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع:(3/ 8، ط: دار الكتب العلمية )
وأماالقرآن وسورة كذا فلأن المتعارف ‌من ‌اسم ‌القرآن الحروف المنظومة والأصوات المقطعة بتقطيع خاص لا كلام الله الذي هو صفة أزلية قائمة بذاته تنافي السكوت والآفة.

فتح القدير : (5/ 69، ط:دارالفكر)
ثم لا يخفى أن ‌الحلف ‌بالقرآن الآن متعارف فيكون يمينا .

فتاویٰ عبادالرحمن :4/13 ، ط:دارالافتاء والتحقیق کراچی ۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 501کی تصدیق کریں
10
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • اپنی مدعیٰ کو ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم کی قسم کھانا

    یونیکوڈ   فسق و فجور 0
  • کسی کو کسی کام پر اللہ کا واسطہ دینا

    یونیکوڈ   فسق و فجور 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات