پرورش و تربیت

نومولود بچے کے کان میں اذان اور اقامت کا حکم

فتوی نمبر :
408
| تاریخ :
0000-00-00
معاشرت زندگی / اولاد کے مسائل و احکام / پرورش و تربیت

نومولود بچے کے کان میں اذان اور اقامت کا حکم

سوال :
جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو ایک کان میں اذان دینا ضروری ہے یا دونوں کانوں میں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ جب بچہ پیدا ہو تو سنت عمل ہے کہ دائیں کان میں اذان دی جائے اور بائیں کان میں اقامت، یہی طریقہ روایات سے ثابت ہے، صرف ایک کان میں اذان دینا کافی نہیں ہے ۔

حوالہ جات

سنن الترمذي:(175/3،رقم الحديث:1514،ط: دارالغرب الإسلامي)
حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا يحيى بن سعيد وعبد الرحمن بن مهدي قالا: أخبرنا سفيان ، عن عاصم بن عبيد الله، عن عبيد الله بن أبي رافع ، عن أبيه قال: «رأيت رسول الله ﷺ أذن في أذن الحسن بن علي» حين ولدته فاطمة بالصلاة.هذا حديث حسن صحيح.

شرح السنة للبغوي:(273/3،ط: المكتب الاسلامي)
روي أن عمر بن عبد العزيز كان يؤذن في اليمنى ويقيم في اليسرى إذا ولد الصبي.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 408کی تصدیق کریں
22
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • نومولود بچے کے کان میں اذان اور اقامت کا حکم

    یونیکوڈ   پرورش و تربیت 0
  • والدین کا طلاق کے بعد پیدا ہونے والے بچہ کی پرورش سے انکار اور بچہ گود لینے والے کا ولدیت میں اپنا نام لکھوانے کا حکم

    یونیکوڈ   پرورش و تربیت 0
  • میاں بیوی میں سے کوئی مسلمان ہو توبچے اس کے تابع ہوں گے

    یونیکوڈ   پرورش و تربیت 0
  • بچوں کے بال لمبے رکھنا جس سے لڑکیوں سے مشابہت ہو

    یونیکوڈ   پرورش و تربیت 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات