ایک آدمی نے کئی سال پہلے نذر مانی تھی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں ایک بکری ذبح کروں گا اس کے بعد اس کا کام ہوگیا اور اس نے نذر پوری نہیں کی اب کئی سال گزرنے کے بعد وہ نذر پوری کرنا چاہتا ہے لیکن اب بکری کی قیمت میں بہت اضافہ ہوچکا ہے تو کیا وہ اس کی وقت کی بکری کی قیمت مثلا دس ہزا ر روپے صدقہ کردے تواس کی نذر پوری ہوجائے گی یا بکری ہی کی ذبح کرنے سے پوری ہوگی ؟
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ نذر میں ادائیگی کے وقت کا اعتبار ہے،یعنی جس وقت وہ نذر پوری کررہا ہے،اس وقت ایک درمیانے درجے کی بکری یا اس کی قیمت لازم ہوگی،لہذا پوچھی گئی صورت میں پانچ ہزار روپے کا گوشت دینے سے نذر پوری نہیں ہوئی۔
دلائل: *
رد المحتار علی الدر المختار:(3/740،ط الحلبی)
(ولو قال لله علي أن أذبح جزورا وأتصدق بلحمه فذبح مكانه سبع شياه جاز) كذا في مجموع النوازل ووجهه لا يخفى...قوله ووجهه لا يخفى) هو أن السبع تقوم مقامه في الضحايا والهدايا."
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر: (1/ 548،ط دارالتراث)
"ولو قال لله علي أن أذبح جزورا وأتصدق بلحمه وذبح مكانه سبع شياه جاز"
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ،کراچی