احکام ذبح

میت کی طرف سے عقیقہ کرنے کا حکم

فتوی نمبر :
183
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / قربانی و ذبیحہ / احکام ذبح

میت کی طرف سے عقیقہ کرنے کا حکم

فوت شدہ لوگوں کا عقیقہ ہوتا ہے یا نہیں اور جائز ہے یا نہیں

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

میت کی طرف سے عقیقہ کرنا شرعاً ثابت نہیں ہے، کیونکہ عقیقہ کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بچے کو بلاؤں، مصیبتوں اور آفات سے محفوظ رکھا جائے، لیکن جب کوئی شخص وفات پا چکا ہو تو اس کے لیے عقیقہ کرنا بے معنی ہے، کیونکہ وہ اس دنیا کی آزمائشوں اور بلاؤں سے گزر چکا ہوتا ہے۔ لہٰذا شریعت میں ایسے عمل کی کوئی اصل موجود نہیں۔

حوالہ جات

دلائل
العرف الشذي شرح سنن الترمذي: (170/3،ط:دارالتراث العربی)
والحق أن مذهبنا استحبابها لسابع بعد يوم الولادة أو للرابع عشر أو الحادي وعشرين.


عمدۃالقاری:(88/21،ط،داراحیاء التراث العربی)
قال: والعمل على هذا عند أهل العلم يستحبون أن يذبح عن الغلام العقيقة يوم السابع. فإن لم يتهيأ يوم السابع فيوم الرابع عشر، فإن لم يتهيأ عق عنه يوم إحدى وعشرين.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 183کی تصدیق کریں
20
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • میت کی طرف سے عقیقہ کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   احکام ذبح 0
  • لڑکے کی پیدائش پر عقیقے میں ایک بکرا ذبح کرنا

    یونیکوڈ   احکام ذبح 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات