والدین کے حقوق

والدین کی ناراضگی میں عبادت کی قبولیت کا حکم

فتوی نمبر :
170
| تاریخ :
0000-00-00
معاشرت زندگی / حقوق و فرائض / والدین کے حقوق

والدین کی ناراضگی میں عبادت کی قبولیت کا حکم

والدین کی ناراضگی میں عبادت کی قبولیت کا حکم

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ عبادات ( نماز ،روزہ وغیرہ)کی دو حیثیتیں ہیں، ایک ذمہ داری کا ادا ہو جانا(فرضیت کا ساقط ہونا)مثلا کوئی شخص نماز پڑھتا ہے یا روزہ رکھتا ہے تو شریعت کی طرف سے جو فرض عائد تھا وہ ادا ہو جاتا ہے،دوسرا اس عمل پر قبولیت اور ثواب کا مرتب ہونا مثلا کوئی شخص والدین کو ناراض کر کے روزہ رکھے، فرض تو اداء ہو جائے گا، لیکن ثواب اور برکت سے محروم رہے گا، لہذا صورت مسئلہ میں عبادت کی فرضیت ساقط ہو جائے گی، البتہ اجر وثواب سے محروم ہو جائے گا،لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ عبادات کو چھوڑدیاجائے،بلکہ عبادات کی ادائیگی بدستور ذمے پر باقی رہے گی اور ان کی ادائیگی کی وجہ سے ادا نہ کرنے کے عذاب سے حفاظت ہوجائے گی۔

حوالہ جات


المعجم الكبير للطبراني:8/ 119 ،ط: مكتبة ابن تيمية
عن أبي أمامة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ‌ثلاثة ‌لا ‌يقبل ‌منهم ‌يوم ‌القيامة صرف، ولا عدل: عاق، ومنان، ومكذب بقدر.

فتح الباري لابن حجر :(4/ 86 ط : المكتبةالسلفية)
قوله: (لا يقبل منه صرف ولا عدل) بفتح أولهما، واختلف في تفسيرهما فعند الجمهور الصرف الفريضة والعدل النافلة، ....قال عياض: معناه ‌لا ‌يقبل ‌قبول ‌رضا، وإن قبل قبول جزاء،وقيل: يكون القبول هنا بمعنى تكفير الذنب.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 170کی تصدیق کریں
30
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • والدین کی ناراضگی میں عبادت کی قبولیت کا حکم

    یونیکوڈ   والدین کے حقوق 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات