صحافت و ابلاغ عامہ

ٹائی بنانے والے کو کپڑا بیچنا

فتوی نمبر :
79
| تاریخ :
0000-00-00
معاشرت زندگی / فنون و حرفت / صحافت و ابلاغ عامہ

ٹائی بنانے والے کو کپڑا بیچنا

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کسی ایسے شخص کو کپڑا دینا یا بیچناجائز ہےجوکپڑے سے ٹائی بناتاہے ہو یا صرف بیچتا ہوں یا بنانا اؤر بیچتا دونوں ہوں

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

الجواب باسم ملہم الصواب

واضح رہے کہ جو چیز جائز و ناجائز دونوں کاموں کے لیے استعمال ہو،لیکن اس کا زیادہ تر استعمال جائز کام کے لیے ہو،اسے بیچنے میں کوئی حرج نہیں،پوچھی گئی صورت میں چونکہ کپڑے کا اکثر استعمال جائز چیزیں بنانے میں ہوتا ہے ،اس لیے اگر کسی شخص کے بارے میں معلوم ہو کہ یہ اس کپڑے سے ٹائی ہی بنائے گا تب بھی اسے کپڑا بیچنا جائز ہے ۔

حوالہ جات

دلائل:

الشامیة:( 391/6،ط: دارالفکر)
"وجاز بیع عصیر ممن یتخذہ خمرًا؛ لأن المعصیۃ لا تقوم بعینہ؛ بل بعد تغیرہ۔ وقیل: یکرہ، لإعانتہ علی المعصیۃ، بخلاف بیع أمرد ممن یلوط بہ، وبیع سلاح من أہل الفتنۃ؛ لأن المعصیۃ تقوم بعینہ … قلت: وقدمنا ثمۃ معزیًا للنہر أن ما قامت المعصیۃ بعینہ، یکرہ بیعہ تحریمًا".

الھندیة:( 450/4، ط: دارالفکر)
"إذا استأجر الذمي من المسلم دارًا یسکنہا، فلا بأس بذٰلک وإن شرب فیہا الخمر، أو عَبَدَ فیہا الصلیب، أو أدخل فیہا الخنازیر، ولم یُلحق المسلمَ في ذٰلک بأسٌ؛ لأن المسلم لا یؤاجرہا لذٰلک وإنما آجرہا للسکنی".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ،کراچی

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 79کی تصدیق کریں
24
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ٹائی بنانے والے کو کپڑا بیچنا

    یونیکوڈ   صحافت و ابلاغ عامہ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات