کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ خون عطیہ کرنا جائز ہے ؟
اشد ضرورت یعنی جب مریض کے بیماری بڑھنےیا جان جانے کا خطرہ ہو ،تواسےخون عطیہ کرنا جائز ہے
الدرالمختار :(1/ 210، ط: دارالفكر)
اختلف في التداوي بالمحرم وظاهر المذهب المنع كما في رضاع البحر، لكن نقل المصنف ثمة وهنا عن الحاوي: وقيل يرخص إذا علم فيه الشفاء ولم يعلم دواء آخر كما رخص الخمر للعطشان وعليه الفتوى .
البناية : (7/ 119، ط: دار الكتب العلمية )
لأن الضرورات تبيح المحظورات م: (لأن دفع الهلاك واجب بأي طريق يمكن) .
(انسانی اعضاکی پیوند کاری : ص ۲۶، ط: دارالاشاعت کراچی )
جب خون دینے کی ضرورت ہو یعنی کسی مریض کی ہلاکت کا خطرہ ہو اور ماہر ڈاکٹر کی نظرمیں اس کی جان بچانے کا اس کے علاوہ کوئی راستہ نہ ہو تو خون دینا جائز ہے ۔