ختنہ

ختنہ کروانے کا حکم

فتوی نمبر :
557
| تاریخ :
0000-00-00
معاشرت زندگی / اولاد کے مسائل و احکام / ختنہ

ختنہ کروانے کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ختنہ کروانا فرض ہے یا واجب ؟اور ہمارے ہاں ایک بندہ بلا کسی عذر کے اپنے بچے کا ختنہ نہیں کروا رہا اس سے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ ختنہ کروانا سنت ہے اور شعائر اسلام میں داخل ہے اور بلاعذر ختنہ نہ کروانے والا شخص گناہ گار ہے ۔

حوالہ جات

صحيح مسلم:(1/ 153، رقم الحديث : 49 - (257) ط:دارطوق النجاة)
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: « الفطرة خمس، أو ‌خمس ‌من ‌الفطرة: الختان، والاستحداد، وتقليم الأظفار، ونتف الإبط، وقص الشارب .


الهندية:(5/ 357، ط:دارالفكر)
واختلفوا ‌في ‌الختان قيل إنه سنة وهو الصحيح كذا في الغرائب.

الفقه الإسلامي وأدلته:(1/ 465، ط:دارالفكر)
الختان: ‌سنة عند الحنفية والمالكية: واجب عند الشافعية والحنابلة للذكر والأنثى .

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 557کی تصدیق کریں
10
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات