کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک حاملہ خاتون نے روزہ رکھا ہے لیکن اس وقت وہ شدید درد میں مبتلا ہے تو کیا وہ درد کی وجہ سے روزہ توڑسکتی ہے یا نہیں ؟
واضح رہے کہ حاملہ خاتون کو اگر اپنی یا بچے کی جان کا خطرہ محسوس ہو کہ ان کی جان چلی جائے گی یا شدید بیمار ہوں گے تو ایسی صورت میں حاملہ خاتون کے لیے روزہ افطار کرنے کی اجازت ہے ۔
القرأن الكريم :)البقرة:/2 286(
ﵟلَا يُكَلِّفُ ٱللَّهُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ ﵞ
الموسوعة الفقهية :(18/ 146، ط: وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية )
وذلك لأن الحمل من جهة جزء من أمه حسا، لقراره بقرارها وانتقاله بانتقالها، وحكما، لعتقه ورقه ودخوله في البيع بعتقها ورقها وبيعها.
الفقه على المذاهب الأربعة: (1/ 496، ط: دار الكتب العلمية )
وأما شروط وجوب الأداء فاثنان: أحدهما: الصحة، فلا يجب الأداء على المريض، وإن كان مخاطباً بالقضاء بعد شفائه من مرضه .