مفتی صاحب ہمارے اسکول کے نصاب میں شامل اسلامیات کی کتابوں میں قرآن کریم کی آیات اور احادیث موجود ہوتی ہےبعض اوقات طلبہ یا اساتذہ کا وضو نہیں ہوتا اور وہ ان کتابوں کو ہاتھ لگا رہے ہوتے ہیں کیا یہ درست ہے ؟
ادب کا تقاضا تو یہی ہے کہ ان کتابوں کو باوضو ہاتھ لگائیں، تاہم اگر وضو نہ ہو توجہاں قرآن کریم کی آیات اور احادیث لکھی ہوئی ہیں،اس جگہ کے علاوہ باقی کتاب کو ہاتھ لگاسکتے ہیں ۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق :(1/ 211، ط: دار الكتاب الإسلامي )
لا يجوز مس المصحف كله المكتوب وغيره بخلاف غيره فإنه لا يمنع إلا مس المكتوب .
الشامية :(1/ 293، ط:دارالفكر)
(قوله ومسه) أي القرآن ولو في لوح أو درهم أو حائط، لكن لا يمنع إلا من مس المكتوب، بخلاف المصحف فلا يجوز مس الجلد وموضع البياض منه.