سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ! ارتغرل غازی کا ڈرامہ دیکھنا کیسا ہے ؟ جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔
ارتغرل غازی یا اس جیسے دیگر ڈرامے دیکھنا شرعاً ناجائز ہے، کیونکہ یہ کئی شرعی قباحتوں پر مشتمل ہوتے ہیں، جیسے بے پردہ عورتوں کی نمائش، وقت کا ضیاع، فرائض میں غفلت اور گناہوں کو معمولی سمجھنا۔ یہ امور دین و اخلاق کے لیے نقصان دہ ہیں، اس لیے ایسے ڈراموں سے اجتناب کرنا لازم ہے۔
القرآن الكريم:(النور24: 30)
ﵟقُل لِّلۡمُؤۡمِنِينَ يَغُضُّواْ مِنۡ أَبۡصَٰرِهِمۡ وَيَحۡفَظُواْ فُرُوجَهُمۡۚﵞ
«أحكام القرآن للجصاص :(3/ 407،ط:دارالكتب العلمية)
«قال الله تعالى: {قل للمؤمنين يغضوا من أبصارهم ويحفظوا فروجهم} . قال أبو بكر: معقول من ظاهره أنه أمر بغض البصر عما حرم علينا النظر إليه،» ... والذي يقتضيه الظاهر أن يكون المعنى حفظها عن سائر ما حرم عليه من الزنا واللمس والنظر.
الدرالمختار : (6/ 369،ط:دارالفكر)
(و) ينظر (من الأجنبية) ولو كافرة مجتبى (إلى وجهها وكفيها فقط) للضرورة... فإن خاف الشهوة) أو شك (امتنع نظره إلى وجهها) فحل النظر مقيد بعدم الشهوة وإلا فحرام .