عقیقہ

عقیقہ کے جانور کا دودھ استعمال کرنے حکم

فتوی نمبر :
460
| تاریخ :
0000-00-00
معاشرت زندگی / اولاد کے مسائل و احکام / عقیقہ

عقیقہ کے جانور کا دودھ استعمال کرنے حکم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
بچے کے عقیقہ کے لیے جانور لے کر آئے دو دن پہلے، پوچھنا یہ ہے کہ جانور کا دودھ استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں؟اور اگر استعمال کر لیا تو کیا حکم؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ عقیقہ کرنا ایک مستحب عمل ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، اس لیے اگر کوئی شخص عقیقے کے لیے جانور خرید لے تو صرف خریدنے سے وہ جانور شرعاً متعین نہیں ہوتا، بلکہ جب تک اس کو ذبح کرکے عقیقہ نہ کیا جائے، وہ عام جانور کی حیثیت رکھتا ہے، لہٰذا عقیقے کے لیے خریدے گئے جانور سے کوئی نفع حاصل کرنا،دودھ کا استعمال کرنا جائز ہے،البتہ بہتر یہی ہے کہ اس کا دودھ صدقہ کردیا جائے۔

حوالہ جات

*الشامية:(326/6،ط: دارالفكر)*
وقد ذكر في غرر الأفكار أن العقيقة مباحة على ما في جامع المحبوبي أو تطوع على ما في شرح الطحاوي اهـ وما مر يؤيد أنها تطوع. على أنه وإن قلنا إنها مباحة لكن بقصد الشكر تصير قربة، فإن النية تصير العادات عبادات والمباحات طاعات.

*الهندية:(362/5،ط: دارالفكر)*
العقيقة عن الغلام وعن الجارية وهي ذبح شاة في سابع الولادة وضيافة الناس وحلق شعره مباحة لا سنة ولا واجبة كذا في الوجيز للكردري.وذكر محمد - رحمه الله تعالى - في العقيقة فمن شاء فعل ومن شاء لم يفعل وهذا يشير إلى الإباحة فيمنع كونها سنة وذكر في الجامع الصغير ولا يعق عن الغلام ولا عن الجارية وأنه إشارة إلى الكراهية كذا في البدائع في كتاب الأضحية.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 460کی تصدیق کریں
18
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • عقیقہ کے جانور کا دودھ استعمال کرنے حکم

    یونیکوڈ   عقیقہ 0
  • بچے کے مرنے کے بعد اس کا عقیقہ کرنا

    یونیکوڈ   عقیقہ 0
  • بچے کے مرنے کے بعد اس کا عقیقہ کرنا

    یونیکوڈ   عقیقہ 0
  • بچے کے مرنے کے بعد اس کا عقیقہ کرنا

    یونیکوڈ   عقیقہ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات