مفتی صاحب!
عرض یہ ہے کہ مغرب کے بعد ناخن تراشنا کیسا ہے ؟رہنمائی فرمائیں۔
مغرب کے بعد ناخن کاٹنے میں کوئی حرج نہیں، اس کے متعلق لوگوں میں جو باتیں مشہور ہیں، وہ محض توہم پرستی پر مبنی ہیں، جن کوئی حقیقت نہیں۔
الهندية:(358/5دارالفکر)*
حكي أن هارون الرشيد سأل أبا يوسف - رحمه الله تعالى - عن قص الأظافير في الليل فقال ينبغي فقال ما الدليل على ذلك فقال قوله عليه السلام «الخير لا يؤخر» كذا في الغرائب.
*امداد الفتاویٰ:370/4،ط: دارالعلوم کراچی*
ان امور کی شرع میں کوئی حیثیت نہیں، جو عوام میں مشہور ہیں، ان کی اصل ڈھونڈنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
*اغلاط العوام: 102ط: ادارة المعارف*