سفر کے آداب و اعمال

عورت کو میکے لے جانے کا حکم

فتوی نمبر :
147
| تاریخ :
0000-00-00
آداب / آداب زندگی / سفر کے آداب و اعمال

عورت کو میکے لے جانے کا حکم

بیوی کو کتنے عرصے میں اس کے میکے میں ملنے کے لیے لے کر جانا چاہیے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ


عورت کو میکے لے جانے کا دارومدار علاقائی وخاندانی عرف پر ہے، چاہے سسرال اور میکہ ایک ہی شہر میں ہوں یا الگ الگ، لہذا بہتر یہی ہے کہ میاں بیوی باہمی مشورے سے میکے یا سسرال جانے کا کوئی دن اور وقت طے کر لیں، تاکہ دونوں خاندانوں سے تعلقات خوشگوار رہیں۔

حوالہ جات


الشامية :(3/ 146، ط: دارالفكر )
ينبغي أن يأذن لها في زيارتهما في الحين ‌بعد ‌الحين على قدر متعارف، أما في كل جمعة فهو بعيد، فإن في كثرة الخروج فتح باب الفتنة خصوصا إن كانت شابة والرجل من ذوي الهيآت .

الهندية:(1/ 557، ط :دارالفكر )
قيل: لا يمنعها من الخروج ‌إلى ‌الوالدين في كل جمعة مرة .


الهندية:(1/ 557، ط:دارالفكر )
وقيل:لا يمنعها من الخروج ‌إلى ‌الوالدين في كل جمعة مرة، وعليه الفتوى كذا في غاية السروجي وهل يمنع غير الأبوين عن الزيارة في كل شهر، وقال مشايخ بلخ في كل سنة وعليه الفتوى، وكذا لو أرادت المرأة أن تخرج لزيارة المحارم كالخالة والعمة والأخت فهو على هذه الأقاويل.


واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 147کی تصدیق کریں
76
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • عورت کا بغیر محرم کے سفر کرنا

    یونیکوڈ   سفر کے آداب و اعمال 0
  • عورت کو میکے لے جانے کا حکم

    یونیکوڈ   سفر کے آداب و اعمال 0
  • عورت کا اکیلےسفرکرنےکاشرعی کاحکم

    یونیکوڈ   سفر کے آداب و اعمال 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات